(1) قسم ہے صف باندھنے والوں کی پرا جما کر
(2) پھر ڈانٹنے والوں کی جھڑک کر
(3) پھر ذکر (یعنی قرآن) پڑھنے والوں کی (غور کرکر)
(4) کہ تمہارا معبود ایک ہے
(5) جو آسمانوں اور زمین اور جو چیزیں ان میں ہیں سب کا مالک ہے اور سورج کے طلوع ہونے کے مقامات کا بھی مالک ہے
(6) بےشک ہم ہی نے آسمان دنیا کو ستاروں کی زینت سے مزین کیا
(7) اور ہر شیطان سرکش سے اس کی حفاظت کی
(8) کہ اوپر کی مجلس کی طرف کان نہ لگاسکیں اور ہر طرف سے (ان پر انگارے) پھینکے جاتے ہیں
(9) (یعنی وہاں سے) نکال دینے کو اور ان کے لئے دائمی عذاب ہے
(10) ہاں جو کوئی (فرشتوں کی کسی بات کو) چوری سے جھپٹ لینا چاہتا ہے تو جلتا ہوا انگارہ ان کے پیچھے لگتا ہے
(11) تو ان سے پوچھو کہ ان کا بنانا مشکل ہے یا جتنی خلقت ہم نے بنائی ہے؟ انہیں ہم نے چپکتے گارے سے بنایا ہے
(12) ہاں تم تو تعجب کرتے ہو اور یہ تمسخر کرتے ہیں
(13) اور جب ان کو نصیحت دی جاتی ہے تو نصیحت قبول نہیں کرتے
(14) اور جب کوئی نشانی دیکھتے ہیں تو ٹھٹھے کرتے ہیں
(15) اور کہتے ہیں کہ یہ تو صریح جادو ہے
(16) بھلا جب ہم مرگئے اور مٹی اور ہڈیاں ہوگئے تو کیا پھر اٹھائے جائیں گے؟
(17) اور کیا ہمارے باپ دادا بھی (جو) پہلے (ہو گزرے ہیں)
(18) کہہ دو کہ ہاں اور تم ذلیل ہوگے
(19) وہ تو ایک زور کی آواز ہوگی اور یہ اس وقت دیکھنے لگیں گے
(20) اور کہیں گے، ہائے شامت یہی جزا کا دن ہے
(21) (کہا جائے گا کہ ہاں) فیصلے کا دن جس کو تم جھوٹ سمجھتے تھے یہی ہے
(22) جو لوگ ظلم کرتے تھے ان کو اور ان کے ہم جنسوں کو اور جن کو وہ پوجا کرتے تھے (سب کو) جمع کرلو
(23) (یعنی جن کو) خدا کے سوا (پوجا کرتے تھے) پھر ان کو جہنم کے رستے پر چلا دو
(24) اور ان کو ٹھیرائے رکھو کہ ان سے (کچھ) پوچھنا ہے