(112) نوح نے کہا کہ مجھے کیا معلوم کہ وہ کیا کرتے ہیں
(113) ان کا حساب (اعمال) میرے پروردگار کے ذمے ہے کاش تم سمجھو
(114) اور میں مومنوں کو نکال دینے والا نہیں ہوں
(115) میں تو صرف کھول کھول کر نصیحت کرنے والا ہوں
(116) انہوں نے کہا کہ نوح اگر تم باز نہ آؤ گے تو سنگسار کردیئے جاؤ گے
(117) نوح نے کہا کہ پروردگار میری قوم نے تو مجھے جھٹلا دیا
(118) سو تو میرے اور ان کے درمیان ایک کھلا فیصلہ کردے اور مجھے اور جو میرے ساتھ ہیں ان کو بچا لے
(119) پس ہم نے ان کو اور جو ان کے ساتھ کشتی میں سوار تھے، ان کو بچا لیا
(120) پھر اس کے بعد باقی لوگوں کو ڈبو دیا
(121) بےشک اس میں نشانی ہے اور ان میں اکثر ایمان لانے والے نہیں تھے
(122) اور تمہارا پروردگار تو غالب (اور) مہربان ہے
(123) عاد نے بھی پیغمبروں کو جھٹلایا
(124) جب ان سے ان کے بھائی ہود نے کہا کیا تم ڈرتے نہیں
(125) میں تو تمہارا امانت دار پیغمبر ہوں
(126) تو خدا سے ڈرو اور میرا کہا مانو
(127) اور میں اس کا تم سے کچھ بدلہ نہیں مانگتا۔ میرا بدلہ (خدائے) رب العالمین کے ذمے ہے
(128) بھلا تم ہر اونچی جگہ پر نشان تعمیر کرتے ہو
(129) اور محل بناتے ہو شاید تم ہمیشہ رہو گے
(130) اور جب (کسی کو) پکڑتے ہو تو ظالمانہ پکڑتے ہو
(131) تو خدا سے ڈرو اور میری اطاعت کرو
(132) اور اس سے جس نے تم کو ان چیزوں سے مدد دی جن کو تم جانتے ہو۔ ڈرو
(133) اس نے تمہیں چارپایوں اور بیٹوں سے مدد دی
(134) اور باغوں اور چشموں سے
(135) مجھ کو تمہارے بارے میں بڑے (سخت) دن کے عذاب کا خوف ہے
(136) وہ کہنے لگے کہ ہمیں خواہ نصیحت کرو یا نہ کرو ہمارے لئے یکساں ہے