(84) اور پچھلے لوگوں میں میرا ذکر نیک (جاری) کر
(85) اور مجھے نعمت کی بہشت کے وارثوں میں کر
(86) اور میرے باپ کو بخش دے کہ وہ گمراہوں میں سے ہے
(87) اور جس دن لوگ اٹھا کھڑے کئے جائیں گے مجھے رسوا نہ کیجیو
(88) جس دن نہ مال ہی کچھ فائدہ دے سکا گا اور نہ بیٹے
(89) ہاں جو شخص خدا کے پاس پاک دل لے کر آیا (وہ بچ جائے گا)
(90) اور بہشت پرہیزگاروں کے قریب کردی جائے گی
(91) اور دوزخ گمراہوں کے سامنے لائی جائے گی
(92) اور ان سے کہا جائے گا کہ جن کو تم پوجتے تھے وہ کہاں ہیں؟
(93) یعنی جن کو خدا کے سوا (پوجتے تھے) کیا وہ تمہاری مدد کرسکتے ہیں یا خود بدلہ لے سکتے ہیں
(94) تو وہ اور گمراہ (یعنی بت اور بت پرست) اوندھے منہ دوزخ میں ڈال دیئے جائیں گے
(95) اور شیطان کے لشکر سب کے سب (داخل جہنم ہوں گے)
(96) وہ آپس میں جھگڑیں گے اور کہیں گے
(97) کہ خدا کی قسم ہم تو صریح گمراہی میں تھے
(98) جب کہ تمہیں (خدائے) رب العالمین کے برابر ٹھہراتے تھے
(99) اور ہم کو ان گنہگاروں ہی نے گمراہ کیا تھا
(100) تو (آج) نہ کوئی ہمارا سفارش کرنے والا ہے
(101) اور نہ گرم جوش دوست
(102) کاش ہمیں (دنیا میں) پھر جانا ہو تم ہم مومنوں میں ہوجائیں
(103) بےشک اس میں نشانی ہے اور ان میں اکثر ایمان لانے والے نہیں
(104) اور تمہارا پروردگار تو غالب اور مہربان ہے
(105) قوم نوح نے بھی پیغمبروں کو جھٹلایا
(106) جب ان سے ان کے بھائی نوح نے کہا کہ تم ڈرتے کیوں نہیں
(107) میں تو تمہارا امانت دار ہوں
(108) تو خدا سے ڈرو اور میرا کہا مانو
(109) اور اس کام کا تم سے کچھ صلہ نہیں مانگتا۔ میرا صلہ تو خدائے رب العالمین ہی پر ہے
(110) تو خدا سے ڈرو اور میرے کہنے پر چلو
(111) وہ بولے کہ کیا ہم تم کو مان لیں اور تمہارے پیرو تو رذیل لوگ ہوتے ہیں