(51) پھر تم اے جھٹلانے والے گمرا ہو!
(52) تھوہر کے درخت کھاؤ گے
(53) اور اسی سے پیٹ بھرو گے
(54) اور اس پر کھولتا ہوا پانی پیو گے
(55) اور پیو گے بھی تو اس طرح جیسے پیاسے اونٹ پیتے ہیں
(56) جزا کے دن یہ ان کی ضیافت ہوگی
(57) ہم نے تم کو (پہلی بار بھی تو) پیدا کیا ہے تو تم (دوبارہ اُٹھنے کو) کیوں سچ نہیں سمجھتے؟
(58) دیکھو تو کہ جس (نطفے) کو تم (عورتوں کے رحم میں) ڈالتے ہو
(59) کیا تم اس (سے انسان) کو بناتے ہو یا ہم بناتے ہیں؟
(60) ہم نے تم میں مرنا ٹھہرا دیا ہے اور ہم اس (بات) سے عاجز نہیں
(61) کہ تمہاری طرح کے اور لوگ تمہاری جگہ لے آئیں اور تم کو ایسے جہان میں جس کو تم نہیں جانتے پیدا کر دیں
(62) اور تم نے پہلی پیدائش تو جان ہی لی ہے۔ پھر تم سوچتے کیوں نہیں؟
(63) بھلا دیکھو تو کہ جو کچھ تم بوتے ہو
(64) تو کیا تم اسے اُگاتے ہو یا ہم اُگاتے ہیں؟
(65) اگر ہم چاہیں تو اسے چورا چورا کردیں اور تم باتیں بناتے رہ جاؤ
(66) (کہ ہائے) ہم تو مفت تاوان میں پھنس گئے
(67) بلکہ ہم ہیں ہی بےنصیب
(68) بھلا دیکھو تو کہ جو پانی تم پیتے ہو
(69) کیا تم نے اس کو بادل سے نازل کیا ہے یا ہم نازل کرتے ہیں؟
(70) اگر ہم چاہیں تو ہم اسے کھاری کردیں پھر تم شکر کیوں نہیں کرتے؟
(71) بھلا دیکھو تو جو آگ تم درخت سے نکالتے ہو
(72) کیا تم نے اس کے درخت کو پیدا کیا ہے یا ہم پیدا کرتے ہیں؟
(73) ہم نے اسے یاد دلانے اور مسافروں کے برتنے کو بنایا ہے
(74) تو تم اپنے پروردگار بزرگ کے نام کی تسبیح کرو
(75) ہمیں تاروں کی منزلوں کی قسم
(76) اور اگر تم سمجھو تو یہ بڑی قسم ہے