(17) نوجوان خدمت گزار جو ہمیشہ (ایک ہی حالت میں) رہیں گے ان کے آس پاس پھریں گے
(18) یعنی آبخورے اور آفتابے اور صاف شراب کے گلاس لے لے کر
(19) اس سے نہ تو سر میں درد ہوگا اور نہ ان کی عقلیں زائل ہوں گی
(20) اور میوے جس طرح کے ان کو پسند ہوں
(21) اور پرندوں کا گوشت جس قسم کا ان کا جی چاہے
(22) اور بڑی بڑی آنکھوں والی حوریں
(23) جیسے (حفاظت سے) تہہ کئے ہوئے (آب دار) موتی
(24) یہ ان اعمال کا بدلہ ہے جو وہ کرتے تھے
(25) وہاں نہ بیہودہ بات سنیں گے اور نہ گالی گلوچ
(26) ہاں ان کا کلام سلام سلام (ہوگا)
(27) اور داہنے ہاتھ والے (سبحان الله) داہنے ہاتھ والے کیا (ہی عیش میں) ہیں
(28) (یعنی) بےخار کی بیریوں
(29) اور تہہ بہ تہہ کیلوں
(30) اور لمبے لمبے سایوں
(31) اور پانی کے جھرنوں
(32) اور میوہ ہائے کثیرہ (کے باغوں) میں
(33) جو نہ کبھی ختم ہوں اور نہ ان سے کوئی روکے
(34) اور اونچے اونچے فرشوں میں
(35) ہم نے ان (حوروں) کو پیدا کیا
(36) تو ان کو کنواریاں بنایا
(37) (اور شوہروں کی) پیاریاں اور ہم عمر
(38) یعنی داہنے ہاتھ والوں کے لئے
(39) (یہ) بہت سے اگلے لوگوں میں سے ہیں
(40) اور بہت سے پچھلوں میں سے
(41) اور بائیں ہاتھ والے (افسوس) بائیں ہاتھ والے کیا (ہی عذاب میں) ہیں
(42) (یعنی دوزخ کی) لپٹ اور کھولتے ہوئے پانی میں
(43) اور سیاہ دھوئیں کے سائے میں
(44) (جو) نہ ٹھنڈا (ہے) نہ خوشنما
(45) یہ لوگ اس سے پہلے عیشِ نعیم میں پڑے ہوئے تھے
(46) اور گناہ عظیم پر اڑے ہوئے تھے
(47) اور کہا کرتے تھے کہ بھلا جب ہم مرگئے اور مٹی ہوگئے اور ہڈیاں (ہی ہڈیاں رہ گئے) تو کیا ہمیں پھر اُٹھنا ہوگا؟
(48) اور کیا ہمارے باپ دادا کو بھی؟
(49) کہہ دو کہ بےشک پہلے اور پچھلے
(50) (سب) ایک روز مقرر کے وقت پر جمع کئے جائیں گے