(20) کیا ہم نے تم کو حقیر پانی سے نہیں پیدا کیا؟
(21) اس کو ایک محفوظ جگہ میں رکھا
(22) ایک وقت معین تک
(23) پھر اندازہ مقرر کیا اور ہم کیا ہی خوب اندازہ مقرر کرنے والے ہیں
(24) اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہے
(25) کیا ہم نے زمین کو سمیٹنے والی نہیں بنایا
(26) یعنی) زندوں اور مردوں کو
(27) (بنایا) اور اس پر اونچے اونچے پہاڑ رکھ دیئے اور تم لوگوں کو میٹھا پانی پلایا
(28) اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہے
(29) جس چیز کو تم جھٹلایا کرتے تھے۔ (اب) اس کی طرف چلو
(30) (یعنی) اس سائے کی طرف چلو جس کی تین شاخیں ہیں
(31) نہ ٹھنڈی چھاؤں اور نہ لپٹ سے بچاؤ
(32) اس سے (آگ کی اتنی اتنی بڑی) چنگاریاں اُڑتی ہیں جیسے محل
(33) گویا زرد رنگ کے اونٹ ہیں
(34) اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہے
(35) یہ وہ دن ہے کہ (لوگ) لب تک نہ ہلا سکیں گے
(36) اور نہ ان کو اجازت دی جائے گی کہ عذر کرسکیں
(37) اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہے
(38) یہی فیصلے کا دن ہے (جس میں) ہم نے تم کو اور پہلے لوگوں کو جمع کیا ہے
(39) اگر تم کو کوئی داؤں آتا ہو تو مجھ سے کر لو
(40) اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہے
(41) بےشک پرہیزگار سایوں اور چشموں میں ہوں گے
(42) اور میؤوں میں جو ان کو مرغوب ہوں
(43) اور جو عمل تم کرتے رہے تھے ان کے بدلے میں مزے سے کھاؤ اور پیو
(44) ہم نیکو کاروں کو ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیں
(45) اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہوگی
(46) (اے جھٹلانے والو!) تم کسی قدر کھا لو اور فائدے اُٹھا لو تم بےشک گنہگار ہو
(47) اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہے
(48) اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ (خدا کے آگے) جھکو تو جھکتے نہیں
(49) اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہے
(50) اب اس کے بعد یہ کون سی بات پر ایمان لائیں گے؟